تیری آنکھوں میں وہ سپنے ھیں کہ نہیں


please design my ghazal
تیری آنکھوں میں وہ سپنے ھیں کہ نہیں
ادھورے خواب وہ رتجگے ھیں کہ نہیں
پرندوں کے نخموں کیلئے بیتاب
رات کے پہلو میں وہ سویرے ھیں کہ نہیں
ستاروں کی گزرگاھوں سے کہکشاں تک
وہ رستے اب ھی جگمگاتے ھیں کہ نہیں
چاندنی راتوں میں پورے چاند کے منظر
اب بھی لہرؤں میں شور اُٹھاتے ھیں کہ نہہں
وہ نسیمِ سحر میں خوشبوؤں کے جھونکے
رخسارِگُل پہ شبنم کے قطرے ھیں کہ نہیں
وہ آرزؤں کے خواھشوں کے سلسلے
وہ اپنے ھی دل پر اختیارات ھیں کہ نہیں
وہ بارشوں میں قوس و قزاح کے منظر
اب بھی موسم کا حُسن بڑھاتے ھیں کہ نہیں
وہ پُھولوں کے گجرے وہ مہندی کا رنگ
سادگیءحُسن پر بہار لاتے ھیں کہ نہیں

0 comments:

Post a Comment

About this blog